ہم نے بہتے اشکوں کے ساتھ روضہ رسول ﷺ پر حاضری دی۔اجتماع سے بہت کچھ سیکھا ہے‘ بہت برکت اور سکون ہے۔ ہماری دعا ہے کہ آپ کا تسبیح خانہ ایسے ہی شاد و آباد رہے‘ یہاں ہر سال ایسے ہی اجتماع ہوتا رہے اور ہر جمعرات ایسے ہی درس کی بہاریں سجتی رہیں
روضہ رسول ﷺ پر حاضری نصیب ہوگئی!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! سدا خوش رہیں اور پھولوں کی طرح مسکراتے رہیں اور دکھی انسانوں کی اسی طرح خدمت کرتے رہیں۔ میں گزشتہ دو سال سے آپ کا درس سن رہا ہوں بلکہ ہم میاں بیوی دونوں ہر جمعرات کو درس سننے سرگودھا سے تسبیح خانہ لاہور آتے ہیں اور عبقری رسالہ تو بہت شوق سے پڑھتے ہیں۔ہم دونوں میاں بیوی نے عبقری روحانی اجتماع میں شرکت کی اور پورے تین دن تسبیح خانہ میں قیام کیا۔ ہمیں تسبیح خانہ میں ہونے والے عبقری روحانی اجتماع میں شرکت کے بعد بہت کچھ ملا اور اسی اجتماع کی برکت سے ہم دونوں میاں بیوی کو عمرہ کی سعادت نصیب ہوئی اور ہم نے بہتے اشکوں کے ساتھ روضہ رسول ﷺ پر حاضری دی۔اجتماع سے بہت کچھ سیکھا ہے‘ بہت برکت اور سکون ہے۔ ہماری دعا ہے کہ آپ کا تسبیح خانہ ایسے ہی شاد و آباد رہے‘ یہاں ہر سال ایسے ہی اجتماع ہوتا رہے اور ہر جمعرات ایسے ہی درس کی بہاریں سجتی رہیں۔ فضول کاموں سے جان چھوٹ گئی ہے‘ نماز دھیان اور پابندی کے ساتھ اب پڑھتا ہوں۔ (محمد نصیر‘ سرگودھا)
دل سکون میں کچھ ایسا ڈوبا کہ بیان سے باہر
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ کا لاکھ لاکھ شکر اور احسان ہے کہ اس نے فتنوں کےد ور میں ہمیں تسبیح خانہ جیسی نعمت سے نوازا اور ہمیں عبقری روحانی اجتماع میں شرکت کی توفیق بخشی۔ جس دن لاہور تسبیح خانہ عبقری روحانی اجتماع میں شرکت کیلئے جانا تھا دل بہت خوش تھا‘ ہم مغرب سے کچھ دیر پہلے لاہور پہنچے‘ جب ہم تسبیح خانہ پہنچے تو سارے پورشن بھر چکے تھے‘ پہنچے پہنچے سب سے اوپر والے پورشن پر جب پہنچے تو وہاں تھوڑی سی جگہ ملی‘ بس صبرو تحمل کرکے بیٹھے‘ آپ کے درس سنے‘ تھوڑی ہی دیر کے بعد کان میں آواز پڑی کہ حضرت جی اوپر تشریف لارہے ہیں‘ ساری خواتین پردہ کرلیں! بس یہ سننا تھا کہ میری آنکھوں سے زارو قطار آنسو جاری ہوگئے‘ میں نے سر نیچے کیا اور رونا شروع کردیا‘ میری ہچکیاں بندھ گئی‘ انہی ہچکیوں میں جب میں نے آپ کی آواز سنی آپ فرمارہے تھے: ’’میں آپ لوگوں کی منت کرنے آیا ہوں‘ اللہ کی راہ میں اللہ نے ہمیں کچھ مشقتیں نصیب کیں‘ آپ کے یہ الفاظ سننے تھے کہ دل ایسے سکون میں ڈوبا کہ کچھ سمجھ نہیں آیا۔ آپ ہمارے پورشن میں دو مرتبہ تشریف لائے میں تو اس کو اپنے لیے بہت بڑی سعادت سمجھتی ہوں۔ دوران اجتماع کچھ مشاہدات آزمائے۔ اللہ تعالیٰ نے ٹوٹی پھوٹی خدمت کی توفیق دی۔ ہمارے پورشن میں باتھ روم پر بہت زیادہ رش تھا‘ مگر جب بھی میں لائن میں لگی سورۂ الم نشرح پڑھنا شروع کردیتی میری باری بہت ہی جلدی آجاتی۔جب ہم اسلام آباد سے لاہور گئے تھے توجگہ کی کمی کے باعث ایک اجتماع ہفتہ کی صبح ہی ختم ہوگیا تھا ہم دوپہر تک دم کرا کر نکلے پھر ابو نے ہمیں کہا عصر پڑھ لو پھر چلتے ہیں ہم نے کہا تسبیح خانہ میں ہی پڑھ لیتے ہیں‘ دل میں غم تھا کہ کاش تھوڑا اور رہ لیتے‘ بیسمنٹ میں نماز کیلئے گئے ایک آنٹی سے ملاقات ہوئی‘ باتوں باتوں میں انہوں نے بتایا ہم تو حضرت جی سے گیارہ سال سے بیعت ہیں پھر آپ کی اہلیہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ میں ان سے ملی ہوئی ہوں مگر وہ تسبیح خانہ میں نقاب نہیں اتارتیں‘ نقاب میں ہی رہتی ہیں‘ ہاتھوں پر بھی دستانے پہنے ہوتے ہیں‘ تمنا تو پہلے سے تھی آپ کی اہلیہ سے ملنے کی مگر اس کے بعد بہت زیادہ ہوگئی‘ عصر کی نماز پڑھی‘ پھر مین گیٹ پر آگئی امی وضو کرنے گئیں تھیں‘ میں یاعلیم علمنی پڑھ رہی تھی اور شدید ترین خواہش تھی کہ آپ کی اہلیہ سے ملاقات ہوجائے‘ اسی دوران میں نے سیڑھی سے ایک خاتون کو اترتے دیکھا‘ جنہوں نے چہرہ کونقاب سے چھپایا ہوا تھا اور ہاتھوں پر دستانے پہنے ہوئے تھے‘ میرے دل میں آگیا کہ ہو نہ ہو یہ ہی میرے مرشد محترم کی اہلیہ ہیںبس اسی کشمکش میں مبتلا تھا کہ وہ آنٹی ہی آگئیں اور ان سے آہستہ آہستہ باتیں کرنے لگیں جنہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ اس طرح آتی ہیں‘ پھر امی نے نماز پڑھنی تھی دوبارہ بیسمنٹ میں آگئے دل میں شدید غم پیدا ہوگیا کہ ایسا نہ ہو وہ چلی جائیں اور ہماری ملاقات نہ ہو‘ نماز پڑھ کر آئے تو الہ کا فضل و احسان کہ وہ وہیں پر تھیں کسی سے باتیں کررہی تھیں‘ پھر جب انہوں نے بات مکمل کرلی‘ میں نے امی سے کہا کہ جلدی سے بات کرلیں ایسا نہ ہو کہ وہ چلی جائیں امی آگے بڑھیں‘ سلام کیا‘ ہاتھ ملایا‘ اس کریم مولیٰ کا لاکھ فضل و احسان ہے کہ اس نے مجھ جیسی نالائق کو بھی ان سے ہاتھ ملانے کی توفیق دی انہوں نے پوچھا آپ کہاں سے آئی ہیں؟ امی نے کہا: اسلام آباد سے‘ بس آپ جارہے ہیں‘ امی نے کہا جی ہم جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا ایک دن اور رک جائیں گے تو حکیم صاحب کا اور فیض حاصل کرلیں تو ہم دونوں خوشی سے بے حال ہوگئے ابو کے پاس بھاگم بھاگ گئے جو کہ بڑے تسبیح خانہ کے پاس بیگ لیے ہمارا انتظار کررہے تھے‘ہم نے ابو کو ساری بات بتائی ابو نے کہا ٹھیک ہے‘ بستر واپس لے جاؤ‘ ہم مزید ایک دن ٹھہرے‘ بہت سکون ملا‘ بہت دعائیں مانگیں۔ اللہ کی ذات کامل نے ہمیں بہت نوازا ہے اور مزید کامل یقین ہے کہ بہت کچھ ملنے والا ہے۔ اللہ کریم آپ کو اور آپ کی قیامت تک کی نسلوں کو ہر وہ چیز دے دے جو آج تک تمام نیک لوگوں نے مانگی اور قیامت تک مانگیں گے۔ (ب۔ن۔ث)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں